نئی دہلی، 8/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کے بارے میں کانگریس نے الیکشن کمیشن پر شدید الزامات عائد کیے ہیں۔ کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے کمیشن کی ویب سائٹ پر نتائج کی سست رفتار اپ لوڈنگ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تاخیر نتائج کی شفافیت پر سوالات اٹھاتی ہے اور اس بات کا شبہ پیدا کرتی ہے کہ کہیں یہ بی جے پی کی جانب سے نتائج میں مداخلت کرنے کی کوشش تو نہیں ہے۔
جے رام رمیش نے کمیشن کو ایک خط بھی تحریر کیا جس میں اس مسئلے کو ’ناقابل قبول‘ قرار دیا اور فوری طور پر درست اور بروقت ڈیٹا فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کے مطابق، تاخیر عوامی اعتماد کو مجروح کر سکتی ہے اور انتخابی عمل کی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے بھی گنتی کے راؤنڈز میں تضادات کا ذکر کیا، جس میں بتایا گیا کہ جہاں 11 راؤنڈز مکمل ہو چکے تھے، وہاں کمیشن کی ویب سائٹ پر صرف پانچویں راؤنڈ تک کے نتائج دکھائے جا رہے تھے۔
کانگریس کے مطابق، یہ سست روی جان بوجھ کر کی جا رہی ہے تاکہ بی جے پی کو نتائج پر اثر انداز ہونے کا موقع مل سکے۔ اس حوالے سے انہوں نے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے اسے فوری طور پر بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب، بی جے پی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ انتخابی شکست کے خوف سے کمیشن پر تنقید کر رہی ہے۔ بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے کہا کہ کانگریس کو عوام کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے اور الزامات کے بجائے اپنی ناکامیوں پر غور کرنا چاہیے۔
حالیہ اپ ڈیٹس کے مطابق، بی جے پی 50 نشستوں پر برتری حاصل کر چکی ہے جبکہ کانگریس 35 سیٹوں پر آگے ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اس تاخیر کے حوالے سے تاحال کوئی وضاحت پیش نہیں کی گئی لیکن عوامی سطح پر یہ بحث جاری ہے کہ کیا یہ معاملہ سیاسی مداخلت کا نتیجہ ہے یا محض تکنیکی مسئلہ۔
اس مسئلے پر کانگریس نے عوامی اور میڈیا دونوں سطحوں پر تشویش ظاہر کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر شفافیت کو یقینی نہ بنایا گیا تو انتخابی نتائج پر عوامی اعتماد مزید کم ہو سکتا ہے۔